دشمنان اسلام کی کافی حد تک ایک کامیاب سازش
دشمنان اسلام کی کافی حد تک ایک
کامیاب سازش:
دشمنان اسلام نے مسلمانوں کو اسلام سے دور
رکھنے اور شکست دینے کے لیے مختلف حربے آزمائے، نماز،روزہ،زکوۃ ،حج اور سنت نبوی
پر مختلف قسم کے اعتراضات پہ انہیں کوئی خاطر خواہ کامیابی حاصل نہ ہوئ،
مگر
کچھ وقت گزرنے کے بعد جب ہم نے اسلام کا دامن چھوڑا اور اس جرم کی پاداش میں ہم پر
انگریزوں کی غلامی مسلط کی گئ تو انگریز نے سب سے پہلے عبادات اور معاملات کے درمیان
قانونی تفاوت کا نظریہ پیش کیا ،
نماز اور روزہ کو عبادت کہہ کر مسلمانوں کو
آزادی دے دی اور اپنے عدل و انصاف ،رواداری اور فراخ دلی کے قصیدے پوری دنیا کو
سناۓ اور زندگی کی باقی ضروریات کو دین سے جدا کرکے مسلمانوں کو اپنے قانون کا
پابند بنادیا دو سو سال تک لوگوں کے ذھنوں کو تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی کہ عبادات
اور اسلام کے اقتصادی ،معاشرتی ،اور اخلاقی نظام میں بہت فرق ھے۔
اور پھر
ہمارے اندر بھی ایسے لوگوں کی کمی نہ تھی کہ جنہیں شیکسپیئر و برنارڈشا کے ڈراموں
اور ٹینی سن کی پوئٹری نے اتنی مہلت و فرصت نہ دی کہ وہ اپنے چشمہ حیات کی طرف بھی
التفات کرسکیں،
اور ہمارے اندر ایسے مؤرخ بھی تھے جنکے نزدیک
علم و تمدن کی پہلی تجلی انقلاب فرانس کے بعد پھوٹی اور اس سے پہلے دنیا جہالت و
توہمات ،اور وحشیت و بربریت کی تیرگیوں میں لپٹی ھوئ تھی ،
اور ایسے قانون دان
بھی موجود تھے،جنکی پوری عمر ہر لمحہ بدلنے والے قوانین کے مطالعے میں گزری ھے
،اور ترکی کے ایک قانون دان نے تو اتنا بھی کہہ دیا تھا کہ مرد کو عورت کی نسبت
دوگنا حصہ دینا بھی سراسر ظلم ھے،
اور ماہرین
اقتصادیات نے سود کی حرمت کو مسلمانوں کی زبوں حالی کا الزام لگا دیا ،
الغرض ان قانون دانوں کی نظر میں وہ قوانین
ناقابل عمل اور جامد تھے،خواہ جس کا فیض سورج کی طرح پرانا اور اس کی تاثیر سورج کی
پرانی کرنوں کی طرح ہر وقت حیات بخش اور روح آفریں ھے،
تو یہ ایسے لوگ تھے جن پر دشمنان اسلام کی
سازشیں رنگ لائیں کہ عبادات اور معاملات کے درمیان فرق کو یقینی طور پہ جان لیا
اور عبادات سے انکار کے وقت یا ان میں تغیرو تبدل کے وقت یہ مشتعل ھوجاتے لیکن
اسلام کے دوسرے احکام کو پس پشت ڈالنے اور ان کی جگہ دوسرے قوانین کو لانے میں کچھ
حرج محسوس نہیں کرتے ھیں،
مگر
ہم تاجدار ختم نبوت کے غلام آج بھی حضور ضیاءالامت جسٹس پیر محمد کرم شاہ الازھری
کے دئیے ھوے درس کے مطابق مکمل یقین کے ساتھ کہتے ھیں کہ عبادات اور معاملات کے
درمیان کوئی فرق نہیں،
ہم نے نماز اللّٰہ کریم کے حکم کی وجہ سے
قائم کی اور رزق حلال کے لیے تگ و دو اللّٰہ کریم کے حکم سے کی اور جھوٹ ،شراب
،اور زنا سے اللّٰہ تبارک وتعالیٰ کے حکم کی وجہ سے بچے ۔
فیضانِ حضور شاہجمالی کریم
مشن حضور ضیاءالامت
زندہ باد پائندہ باد