Articlesاسلامک آرٹیکلز

منکرین حدیث کی خود ساختہ اصطلاحات

 

منکرین حدیث کی خود ساختہ اصطلاحات


آج اگر معاشرے کے اندر نگاہ دوڑائی جاۓ تو
مختلف سازشیں ،بغاوتیں اور فتنے امت مسلمہ کو سنت مصطفی صلی اللّٰہ علیہ وسلم سے
دور کرنے کی کوششوں میں  نظر نظر آتے ھیں۔انہیں  فتنوں میں سے ایک فتنہ منکرین حدیث کا ھے کہ دن
رات مسلمانوں کے دلوں سے سنت مصطفی کی اہمیت کو کم کرنے میں لگے ہوۓ ھیں اور خود
سے ایک رچی رچائی سازش کے تحت قرآن کی تشریح و تفسیر میں لگے ہوۓ ھیں۔

                                             منکرین
حدیث نے قرآن میں موجود ،الصلاۃ ،الصوم ،الزکوۃ وغیرہ کی خود سے اصطلاحات کر رکھی
ھیں۔

جس طرح کہ بعض جگہ پہ الصلاۃ کے لیے آفس کی
ڈیوٹی کا ٹائم ،بعض جگہوں میں الصلاۃ سے مراد جنگی حکمت عملی کے اصولوں کو سیکھنا
ھے اور بعض جگہوں میں الصلاۃ سے مراد صلاح مشورہ کرنا ھے۔

اور جب ان سے پوچھا جاتا ھے کہ یہ اصطلاحات
آپ نے کہاں سے اخذ کی ھیں تو ان کی زبانوں پہ تالے لگ جاتے ھیں اور یہ بتانے کی
جرآت نہیں رکھتے کہ ہم نے یہ اصطلاحات کہاں سے اخذ کی ھیں اور اگر عربی ڈکشنریز کو
اٹھا کے دیکھا جاے تو وہاں پہ بھی یہ اصطلاحات نہیں ملتی جو کہ انہوں نے کی ہوئ ھیں

      
                               تو
معلوم یہ ہوتا ھے کہ انہوں نے اپنے  ذاتی
مفاد ،خواہش نفس اور بغض محمد مصطفیٰ کی وجہ خود سے یہ اصطلاحات اخذ کرلی ھیں ،اب
ان حضرات سے گزارش ھے کہ آپ کو قرآن کی تشریح و تفسیر کرنے کا حق کس نے دیا ھے ؟
اور جو آپ نے الصلاۃ کے معنی مراد لیے ھیں کیا منشاء الٰہی بھی یہی تھا کہ ان
الفاظ کہ یہی معنی مراد لیے جائیں۔

جبکہ ہم مصطفیٰ کے غلام بالدلیل یہی کہتے ھیں
کہ ہمارے آقا نے جس لفظ کی جو بھی تشریح و تفسیر فرمائ منشاء الٰہی بھی یہی تھا کیونکہ
وما ینطق عن الھوی ان ھو الا وحی ہوئی ،میرا محبوب اپنی طرف سے کچھ نہیں فرماتا
بلکہ مضمون خدا کا ہوتا ھے اور الفاظ مصطفیٰ کے ہوتے ھیں۔

                                          وہ
محبوب جس کی اطاعت و اتباع کا حکم رب العالمین خود بار بار فرما رھے ھیں ،ان کی کی
ہوئ تفسیر کو چھوڑ کر آپ خود سے کیسے تفسیر کر سکتے ھیں۔

                                      آج اگر آپ
حدیث مصطفیٰ سے انکار کرتے ھیں تو پھر ھمیں یہ بتائیں کہ رب العالمین نے باربار
اپنے حبیب کی اتباع و اطاعت کا حکم کیوں دیا ۔

                                                
ہمیں یہ بھی بتائیں کہ اللّٰہ رب العالمین نے قرآن کس ہستی پہ نازل فرمایا
؟اور اس ہستی پہ کیوں نازل فرمایا؟ ان کے علاؤہ کسی اور پہ بھی نازل کیا جاسکتا
تھا ۔

                                               آپ
کو اپنی ان خود ساختہ اصطلاحات کا جواب دینا ہوگا جب آپ خود سب کچھ کرسکتے ھیں تو
انبیاء کرام کرام کو مبعوث فرمانے کا کیا مقصد تھا۔

admin

My mission is to promote the love of our beloved prophet Hazrat Muhammad ﷺ

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button