منکرین سنت کی سنت نبوی سے انکار کی وجہ
منکرین سنت کی سنت نبوی سے انکار کی
وجہ
پچھلی امتوں کی حالات زندگی کا مطالعہ کیا جائے تو پتہ چلتا ھے کہ پچھلی
امتیں اس وقت تک اوج کمال پہ رہیں جب تک کہ انہوں نے اللّٰہ کریم کی حدود سے تجاوز
نہ کیا،اس وقت تک ان پہ عروج رہا جب تک انہوں نے اللّٰہ تعالیٰ کے نازل کیے ھوے
احکامات اور فرامین کے اندر تغیر و تبدل نہ کیا ،مگر جب انہوں نے اللّٰہ تعالیٰ کے
احکامات سے منہ موڑا اور اپنی مرضی سے قانون بنائے اور رائج کیے تو اس وقت اللہ
تعالیٰ کی پکڑ نے انہیں آ لیا،اور مختلف قوموں کو مختلف قسم کے عذاب دئیے گئے۔
اور امت مسلمہ
کو اسلام سے دور کرنے کے لیے اور بلندیوں سے پستیوں کی طرف دھکیلنے کے لیے دشمنان
اسلام نے مختلف سازشوں اور اعتراضات کے پل باندھے مگر خائب و خاسر رھے،
دشمنان
اسلام نے سوچا کہ جب تک یہ امت رب العالمیں کے قرآن اور اپنے نبی کے فرامان پر عمل پیرا ھے اس وقت تک اس قوم کو شکست نہیں
دی جا سکتی ھے ،اور انہوں نے سوچا کہ ہم
اس قوم پہ اپنے قوانین اس وقت تک لاگو نہیں کر سکتے جب تک تاجدارِ انبیاء وجہ تخلیق کائنات کے وضع کردہ
قوانین ان لوگوں کے پاس موجود ھیں اسی لیے انہوں سازش کھیلی کہ مسلمانوں کے دل میں
یہ خیال ڈالنا شروع کیا کہ تم جن قوانین پر عمل کرتے ھو وہ آج سے صدیوں پہلے وضع کیے
گئے تھے آج ان پر عمل کی کوئی گنجائش نہیں ہے کیونکہ زمانہ بدل چکا ھے۔حالات تبدیل
ھو چکے ھیں،اسی لیے قانون بھی تبدیل ھونے چاھئیں،
دشمنان
اسلام نے کوشش کی کہ مسلمانوں کے دلوں سے سنت نبوی کو نکال دیا جاے اور پھر قرآن کی
اپنی مرضی سے تشریح و تفسیر کر کے اور اس میں تغیر و تبدل کر کے نئے قوانین وضع کر
کے دے دئیے جائیں،
مگر دشمنان اسلام کی کوششوں کو نیست و
نابود کرنے کے لیے آج بھی وہی جواب ملا جو صدیوں پہلے حضرت مطرف بن عبداللّٰہ کی
جانب سے منافقین کو ملاتھا جب ان منافقوں نے کہا کہ ہمیں قرآن کے علاؤہ کچھ نہ
سناؤ
تو
آپ نے بہت ہی پیارا اور منہ توڑ جواب دیا
کہ ہم کسی چیز کے لیے قرآن ہر گز نہیں چھوڑنا چاہتے لیکن ہم قرآن سمجھنے کے لیے ایک
ایسی ہستی کا سہارا لینے پہ مجبور ھیں جو قرآن کے رموز و اسرار سے اچھی طرح واقف
ھے
وہ معزز تھے زمانے میں مسلماں ھو کر
اور ہم خوار ھوۓ تارک قرآں
ھو کر
اے مالک و مولا ہم زمانے میں ذلیل و رسوا
ھو رھے اور ٹھکراۓ جا رھے ھیں تیرے فرمان پہ عمل پیرا نہ ھونے کی وجہ سے ،
مگر ہم آج بھی مکمل یقین کے ساتھ کہتے ھیں
کہ تیرا قرآن بھی سچا ھے اور مصطفیٰ کا فرمان بھی سچا ھے۔
فیضانِ حضور شاہ جمالی کریم
مشن حضور ضیاءالامت
تا قیام قیامت
جاری رھے گا ۔